احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

98: باب
باب:۔۔۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3533
حدثنا محمد بن حميد الرازي، حدثنا الفضل بن موسى، عن الاعمش، عن انس، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم مر بشجرة يابسة الورق فضربها بعصاه فتناثر الورق، فقال: " إن الحمد لله وسبحان الله ولا إله إلا الله والله اكبر لتساقط من ذنوب العبد كما تساقط ورق هذه الشجرة ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب، ولا نعرف للاعمش سماعا من انس إلا انه قد رآه ونظر إليه.
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ایسے درخت کے پاس سے گزرے جس کی پتیاں سوکھ گئی تھیں، آپ نے اس پر اپنی چھڑی ماری تو پتیاں جھڑ پڑیں، آپ نے فرمایا: «الحمد لله وسبحان الله ولا إله إلا الله والله أكبر» کہنے سے بندے کے گناہ ایسے ہی جھڑ جاتے ہیں جیسے اس درخت کی پتیاں جھڑ گئیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- اعمش کا انس سے سماع ہم نہیں جانتے، ہاں یہ بات ضرور ہے کہ انہوں نے انس کو دیکھا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف، وأعادہ في المناقب 1 (3608) (تحفة الأشراف: 11286) (ضعیف) (سند میں یزید بن ابی زیاد ضعیف راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: حسن، التعليق الرغيب (2 / 249)

Share this: