احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

93: باب مَا جَاءَ فِي عُمْرَةِ رَجَبٍ
باب: رجب کے عمرے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 936
حدثنا ابو كريب، حدثنا يحيى بن آدم، عن ابي بكر بن عياش، عن الاعمش، عن حبيب بن ابي ثابت، عن عروة، قال: سئل ابن عمر في اي شهر اعتمر رسول الله صلى الله عليه وسلم ؟ فقال: " في رجب "، فقالت عائشة: " ما اعتمر رسول الله صلى الله عليه وسلم إلا وهو معه تعني ابن عمر، وما اعتمر في شهر رجب قط ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب، سمعت محمدا، يقول: حبيب بن ابي ثابت لم يسمع من عروة بن الزبير.
عروہ کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی الله عنہما سے پوچھا گیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کس مہینے میں عمرہ کیا تھا؟ تو انہوں نے کہا: رجب میں، اس پر عائشہ رضی الله عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو بھی عمرہ کیا، اس میں وہ یعنی ابن عمر آپ کے ساتھ تھے، آپ نے رجب کے مہینے میں کبھی بھی عمرہ نہیں کیا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- میں نے محمد بن اسماعیل بخاری کو کہتے سنا کہ جبیب بن ابی ثابت نے عروہ بن زبیر سے نہیں سنا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/المناسک 37 (2998)، (تحفة الأشراف: 17373)، وراجع ما عند صحیح البخاری/العمرة 3 (1776)، صحیح مسلم/الحج 35 (1255، 129) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ ابن عمر عائشہ رضی الله عنہا کی یہ بات سن کر خاموش رہے، کچھ نہیں بولے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ معاملہ ان پر مشتبہ تھا، یا تو وہ بھول گئے تھے، یا انہیں شک ہو گیا تھا، اسی وجہ سے ام المؤمنین کی بات کا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا، اس سلسلہ میں صحیح بات ام المؤمنین کی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رجب میں کوئی عمرہ نہیں کیا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2997 و 2998)

Share this: