احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

91: باب مَا جَاءَ فِي الْعُمْرَةِ مِنَ التَّنْعِيمِ
باب: (حدود حرم سے باہر) مقام تنعیم سے عمرہ کرنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 934
حدثنا يحيى بن موسى، وابن ابي عمر، قالا: حدثنا سفيان بن عيينة، عن عمرو بن دينار، عن عمرو بن اوس، عن عبد الرحمن بن ابي بكر، " ان النبي صلى الله عليه وسلم امر عبد الرحمن بن ابي بكر ان يعمر عائشة من التنعيم ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
عبدالرحمٰن بن ابی بکر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ عائشہ رضی الله عنہا کو تنعیم ۱؎ سے عمرہ کرائیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/العمرة 6 (1784)، والجہاد 124 (2985)، صحیح مسلم/الحج 17 (1212)، سنن ابن ماجہ/المناسک 48 (2999)، (تحفة الأشراف: 9687) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: تنعیم مکہ سے باہر ایک معروف جگہ کا نام ہے جو مدینہ کی جہت میں مکہ سے چار میل کی دوری پر ہے، عمرہ کے لیے اہل مکہ کی میقات حل (حرم مکہ سے باہر کی جگہ) ہے، اور تنعیم چونکہ سب سے قریبی حِل ہے اس لیے آپ نے عائشہ رضی الله عنہا کو تنعیم سے احرام باندھنے کا حکم دیا۔ اور یہ عمرہ ان کے لیے اس عمرے کے بدلے میں تھا جو وہ حج سے قبل حیض آ جانے کی وجہ سے نہیں کر سکی تھیں، اس سے حج کے بعد عمرہ پر عمرہ کرنے کی موجودہ چلن پر دلیل نہیں پکڑی جا سکتی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2999)

Share this: