احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

14: باب مِنْهُ
باب: دنیا کے ملعون اور حقیر ہونے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2322
حدثنا محمد بن حاتم المكتب، حدثنا علي بن ثابت، حدثنا عبد الرحمن بن ثابت بن ثوبان، قال: سمعت عطاء بن قرة، قال، سمعت عبد الله بن ضمرة، قال: سمعت ابا هريرة، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " الا إن الدنيا ملعونة، ملعون ما فيها إلا ذكر الله وما والاه وعالم او متعلم "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: بیشک دنیا ملعون ہے اور جو کچھ دنیا میں ہے وہ بھی ملعون ہے، سوائے اللہ کی یاد اور اس چیز کے جس کو اللہ پسند کرتا ہے، یا عالم (علم والے) اور متعلم (علم سیکھنے والے) کے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن غریب ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الزہد 3 (4112) (تحفة الأشراف: 13572) (حسن)

وضاحت: ۱؎: حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ دنیا اور دنیا کی تمام چیزیں جو اللہ کی یاد سے غافل کر دینے والی ہوں سب کی سب اللہ کے نزدیک ملعون ہیں، گویا لعنت دنیا کی ان چیزوں پر ہے جو ذکر الٰہی سے غافل کر دینے والی ہوں، اس سے دنیا کی وہ نعمتیں اور لذتیں مستثنیٰ ہیں جو اس بری صفت سے خالی ہیں، مثلاً مال اگر حلال طریقے سے حاصل ہو اور حلال مصارف پر خرچ ہو تو یہ اچھا ہے، بصورت دیگر یہی مال برا اور لعنت کے قابل ہے، وہ علم بھی اچھا ہے جو بندوں کو اللہ سے قریب کر دے بصورت دیگر یہ بھی برا ہے، اس حدیث سے علماء اور طلبائے علوم دینیہ کی فضیلت ثابت ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (4112)

Share this: