احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

13: باب مَا جَاءَ فِي هَوَانِ الدُّنْيَا عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ
باب: اللہ تعالیٰ کے نزدیک دنیا کی حقارت کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2321
حدثنا سويد بن نصر، اخبرنا عبد الله بن المبارك، عن مجالد، عن قيس بن ابي حازم، عن المستورد بن شداد، قال: كنت مع الركب الذين وقفوا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم على السخلة الميتة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اترون هذه هانت على اهلها حين القوها "، قالوا: من هوانها القوها يا رسول الله، قال: " فالدنيا اهون على الله من هذه على اهلها "، وفي الباب عن جابر وابن عمر، قال ابو عيسى: حديث المستورد حديث حسن.
مستورد بن شداد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں بھی ان سواروں کے ساتھ تھا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک بکری کے مرے ہوئے بچے کے پاس کھڑے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم لوگ اسے دیکھ رہے ہو کہ جب یہ اس کے مالکوں کے نزدیک حقیر اور بے قیمت ہو گیا تو انہوں نے اسے پھینک دیا، صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اس کی بے قیمت ہونے کی بنیاد ہی پر لوگوں نے اسے پھینک دیا ہے، آپ نے فرمایا: دنیا اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس سے بھی زیادہ حقیر اور بے وقعت ہے جتنا یہ اپنے لوگوں کے نزدیک حقیر اور بے وقعت ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- مستورد رضی الله عنہ کی حدیث حسن ہے،
۲- اس باب میں جابر اور ابن عمر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الزہد 3 (4111) (تحفة الأشراف: 11258) وانظر مسند احمد (4/229، 230) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (4111)

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(2321) إسناده ضعيف / جه 4111 ¤ مجالد ضعيف (تقدم:653)

Share this: