احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

25: باب مَا جَاءَ فِي مُوَاصَلَةِ الشَّعْرِ
باب: بالوں میں جوڑے لگانے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1759
حدثنا سويد بن نصر، اخبرنا عبد الله بن المبارك، عن عبيد الله بن عمر، عن نافع، عن ابن عمر، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: " لعن الله الواصلة والمستوصلة، والواشمة والمستوشمة "، قال نافع: الوشم في اللثة، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، قال: وفي الباب، عن عائشة، وابن مسعود، واسماء بنت ابي بكر، وابن عباس، ومعقل بن يسار، ومعاوية.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے بال میں جوڑے لگانے والی، بال میں جوڑے لگوانے والی، گدنا گوندنے والی اور گدنا گوندوانے والی پر لعنت بھیجی ہے۔ نافع کہتے ہیں: گدنا مسوڑے میں ہوتا ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں عائشہ، ابن مسعود، اسماء بنت ابی بکر، ابن عباس، معقل بن یسار اور معاویہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/اللباس 83 (5937)، و 85 (5940، 5942)، و 87 (5947)، صحیح مسلم/اللباس 33 (2124)، سنن ابی داود/ الترجل 5 (4168)، (2784)، سنن النسائی/الزینة 23 (5098)، 72 (5253)، سنن ابن ماجہ/النکاح 52 (1987) (تحفة الأشراف: 7930)، و مسند احمد (2/21) ویأتي في الأدب 33 (برقم 2783) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یہ غالب احوال کے تحت ہے ورنہ جسم کے دوسرے حصوں پر بھی گدنا گوندنے کا عمل ہوتا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1987)

Share this: