احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

22: باب مَا جَاءَ فِي حِفْظِ الْعَوْرَةِ
باب: ستر (شرمگاہ) کی حفاظت کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2769
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا يحيى بن سعيد، حدثنا بهز بن حكيم، حدثني ابي، عن جدي، قال: قلت: يا رسول الله، عوراتنا ما ناتي منها وما نذر ؟ قال: " احفظ عورتك إلا من زوجتك او ما ملكت يمينك، فقال الرجل: يكون مع الرجل، قال: إن استطعت ان لا يراها احد فافعل، قلت: والرجل يكون خاليا ؟ قال: فالله احق ان يستحيا منه "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن، وجد بهز اسمه معاوية بن حيدة القشيري، وقد روى الجريري، عن حكيم بن معاوية وهو والد بهز.
معاویہ بن حیدہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم اپنی شرمگاہیں کس قدر کھول سکتے اور کس قدر چھپانا ضروری ہیں؟ آپ نے فرمایا: اپنی بیوی اور اپنی لونڈی کے سوا ہر کسی سے اپنی شرمگاہ کو چھپاؤ، انہوں نے کہا: آدمی کبھی آدمی کے ساتھ مل جل کر رہتا ہے؟ آپ نے فرمایا: تب بھی تمہاری ہر ممکن کوشش یہی ہونی چاہیئے کہ تمہاری شرمگاہ کوئی نہ دیکھ سکے، میں نے کہا: آدمی کبھی تنہا ہوتا ہے؟ آپ نے فرمایا: اللہ تو اور زیادہ مستحق ہے کہ اس سے شرم کی جائے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن ہے،
۲- بہز کے دادا کا نام معاویہ بن حیدۃ القشیری ہے۔
۳- اور جریری نے حکیم بن معاویہ سے روایت کی ہے اور وہ بہز کے والد ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الطھارة 99 (تعلیقا في الباب) سنن ابی داود/ الحمام 3 (4017)، سنن ابن ماجہ/النکاح 28 (1920)، ویأتي برقم 2794) (تحفة الأشراف: 11380) (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (1920)

Share this: