احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

39: باب مَا جَاءَ أَنَّ الْمَجَالِسَ أَمَانَةٌ
باب: مجلس کی باتیں امانت ہیں۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1959
حدثنا احمد بن محمد، اخبرنا عبد الله بن المبارك، عن ابن ابي ذئب، قال: اخبرني عبد الرحمن بن عطاء، عن عبد الملك بن جابر بن عتيك، عن جابر بن عبد الله، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " إذا حدث الرجل الحديث ثم التفت فهي امانة "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن، وإنما نعرفه من حديث ابن ابي ذئب.
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی آدمی تم سے کوئی بات بیان کرے پھر (اسے راز میں رکھنے کے لیے) دائیں بائیں مڑ کر دیکھے تو وہ بات تمہارے پاس امانت ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن ہے،
۲- ہم اسے صرف ابن ابی ذئب کی روایت سے جانتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأدب 137 (4868) (تحفة الأشراف: 2384)، و مسند احمد (3/380) (حسن)

وضاحت: ۱؎: حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ کوئی شخص تم سے کوئی بات کہے اور کہتے ہوئے مڑ کر دائیں بائیں دیکھے تو اس کا مقصد یہ ہے کہ یہ راز کی بات ہے جو صرف تم سے ہو رہی ہے کسی دوسرے کو اس کی خبر نہ ہو لہٰذا سننے والے کی امانت داری میں سے ہے کہ وہ اسے راز رکھے کیونکہ یہ مجلس کے آداب میں سے ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1089)

Share this: