احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

57: باب إِنَّ الْمُسْتَشَارَ مُؤْتَمَنٌ
باب: مشیر یعنی جس سے مشورہ لیا جاتا ہے اس کو امانت دار ہونا چاہئے۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2822
حدثنا احمد بن منيع، حدثنا الحسن بن موسى، حدثنا شيبان، عن عبد الملك بن عمير، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " المستشار مؤتمن "، قال: هذا حديث حسن، وقد روى غير واحد، عن شيبان بن عبد الرحمن النحوي، وشيبان هو صاحب كتاب وهو صحيح الحديث ويكنى ابا معاوية، حدثنا عبد الجبار بن العلاء العطار، عن سفيان بن عيينة، قال: قال عبد الملك بن عمير: إني لاحدث الحديث فما ادع منه حرفا.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مشیر جس سے مشورہ لیا جاتا ہے اس کو امانت دار ہونا چاہیئے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن ہے،
۲- متعدد لوگوں نے شیبان بن عبدالرحمٰن نحوی سے روایت کی ہے، اور شیبان، صاحب کتاب اور صحیح الحدیث ہیں، اور ان کی کنیت ابومعاویہ ہے،
۳- ہم سے عبدالجبار بن علاء عطار نے بیان کیا، انہوں نے روایت کی سفیان بن عیینہ سے وہ کہتے ہیں کہ عبدالملک بن عمیر نے کہا: جب میں حدیث بیان کرتا ہوں تو اس حدیث کا ایک ایک لفظ (یعنی پوری حدیث) بیان کر دیتا ہوں۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدٰیث رقم 2369 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: معلوم ہوا کہ جس سے مشورہ لیا جاتا ہے، وہ مشورہ لینے والے کی نگاہ میں امانت دار سمجھاتا ہے، اس لیے اس امانت داری کا تقاضہ یہ ہے کہ ایمانداری سے مشورہ دے اور مشورہ دینے کے بعد مشورہ لینے والے کے راز کو دوسروں پر ظاہر نہ کرے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح وقد تقدم فى الحديث (2370) // هذا رقم الدعاس، وهو عندنا برقم (1931 - 2488) //

Share this: