احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

59: باب مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يُصَلِّي وَمَعَهُ رَجُلٌ
باب: آدمی اکیلا نماز پڑھ رہا ہو اور اس کے ساتھ صرف ایک آدمی ہو تو مقتدی کہاں کھڑا ہو؟
سنن ترمذي حدیث نمبر: 232
حدثنا قتيبة، حدثنا داود بن عبد الرحمن العطار، عن عمرو بن دينار، عن كريب مولى ابن عباس، عن ابن عباس، قال: صليت مع النبي صلى الله عليه وسلم ذات ليلة، فقمت عن يساره: " فاخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم براسي من ورائي فجعلني عن يمينه ". قال ابو عيسى: وفي الباب عن انس، قال ابو عيسى: وحديث ابن عباس حديث حسن صحيح، والعمل على هذا عند اهل العلم من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم ومن بعدهم، قالوا: إذا كان الرجل مع الإمام يقوم عن يمين الإمام.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ ایک رات میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، میں جا کر آپ کے بائیں جانب کھڑا ہو گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیچھے سے میرا سر پکڑا اور مجھے اپنے دائیں طرف کر لیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابن عباس رضی الله عنہما کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں انس رضی الله عنہ سے بھی حدیث آئی ہے،
۳- صحابہ کرام اور ان کے بعد والے اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ جب ایک آدمی امام کے ساتھ ہو تو وہ امام کے دائیں جانب کھڑا ہو۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/العلم 41 (117)، والوضوء 5 (138)، والأذان 57 (697)، و (698)، 59 (699)، و77 (726)، و79 (728)، و161 (859)، والوتر 1 (992)، والعمل فی الصلاة 1 (1198)، وتفسیر آل عمران 19 (4571)، و20 (4572)، واللباس 71 (5919)، والدعوات 10 (6319)، صحیح مسلم/المسافرین 26 (763)، سنن ابی داود/ الصلاة 70 (610)، و316 (1364)، سنن النسائی/الغسل 29 (443)، الإمامة 22 (807)، وقیام اللیل 9 (1621)، (تحفة الأشراف: 6356)، مسند احمد (1/215، 252، 285، 287، 341، 347، 354، 357، 360، 365)، سنن الدارمی/الصلاة 43 (1290) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (1237)

Share this: