احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

42: باب مِنْهُ
باب:۔۔۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2485
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا عبد الوهاب الثقفي، ومحمد بن جعفر، وابن ابي عدي، ويحيى بن سعيد، عن عوف بن ابي جميلة الاعرابي، عن زرارة بن اوفى، عن عبد الله بن سلام، قال: " لما قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم المدينة انجفل الناس إليه وقيل: قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم، قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم، قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم، فجئت في الناس لانظر إليه فلما استثبت وجه رسول الله صلى الله عليه وسلم عرفت ان وجهه ليس بوجه كذاب، وكان اول شيء تكلم به ان قال: " ايها الناس افشوا السلام، واطعموا الطعام، وصلوا والناس نيام، تدخلوا الجنة بسلام " , قال ابو عيسى: هذا حديث صحيح.
عبداللہ بن سلام رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ تشریف لائے تو لوگ آپ کی طرف دوڑ پڑے، اور کہنے لگے: اللہ کے رسول آ گئے، اللہ کے رسول آ گئے، اللہ کے رسول آ گئے، چنانچہ میں بھی لوگوں کے ساتھ آیا تاکہ آپ کو دیکھوں، پھر جب میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک اچھی طرح دیکھا تو پہچان گیا کہ یہ کسی جھوٹے کا چہرہ نہیں ہو سکتا، اور سب سے پہلی بات جو آپ نے کہی وہ یہ تھی لوگو! سلام پھیلاؤ، کھانا کھلاؤ اور رات میں جب لوگ سو رہے ہوں تو نماز پڑھو، تم لوگ سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہو گے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الإقامة 174 (1334)، والأطعمة 1 (3251) (تحفة الأشراف: 5331)، و مسند احمد (5/451) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یہ وہ مومنانہ خصائل و عادات ہیں کہ ان میں سے ہر خصلت جنت میں لے جانے کا سبب ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1334 و 3251)

Share this: