احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

47: باب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ كَثْرَةِ الأَكْلِ
باب: زیادہ کھانے پینے کی کراہت کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2380
حدثنا سويد بن نصر، اخبرنا عبد الله بن المبارك، اخبرنا إسماعيل بن عياش، حدثني ابو سلمة الحمصي، وحبيب بن صالح , عن يحيى بن جابر الطائي، عن مقدام بن معد يكرب، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " ما ملا آدمي وعاء شرا من بطن بحسب ابن آدم اكلات يقمن صلبه، فإن كان لا محالة، فثلث لطعامه وثلث لشرابه وثلث لنفسه ".
مقدام بن معدیکرب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: کسی آدمی نے کوئی برتن اپنے پیٹ سے زیادہ برا نہیں بھرا، آدمی کے لیے چند لقمے ہی کافی ہیں جو اس کی پیٹھ کو سیدھا رکھیں اور اگر زیادہ ہی کھانا ضروری ہو تو پیٹ کا ایک تہائی حصہ اپنے کھانے کے لیے، ایک تہائی پانی پینے کے لیے اور ایک تہائی سانس لینے کے لیے باقی رکھے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الأطعمة 50 (3349) (تحفة الأشراف: 11575)، و مسند احمد (4/132) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس حدیث میں زیادہ کھانے کی ممانعت ہے اور کم کھانے کی ترغیب ہے، اس میں کوئی شک نہیں اور حکماء و اطباء کا اس پر اتفاق ہے کہ کم خوری صحت کے لیے مفید ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3349)

سنن ترمذي حدیث نمبر: 2380M
حدثنا الحسن بن عرفة، حدثنا إسماعيل بن عياش نحوه، وقال المقدام بن معد يكرب: عن النبي صلى الله عليه وسلم، ولم يذكر فيه سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
اس حدیث کو ہم سے حسن بن عرفہ نے بیان کیا وہ کہتے ہیں: ہم سے اسماعیل بن عیاش نے اسی جیسی حدیث بیان کی، اور سند یوں بیان کی «لمقدام بن معدي كرب عن النبي صلى الله عليه وسلم» اس میں انہوں نے «سمعت النبي صلى الله عليه وسلم» کا ذکر نہیں کیا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3349)

Share this: