احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

9: باب مَا جَاءَ فِي الرَّاشِي وَالْمُرْتَشِي فِي الْحُكْمِ
باب: فیصلے میں رشوت دینے اور لینے والوں پر وارد وعید کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1336
حدثنا قتيبة، حدثنا ابو عوانة، عن عمر بن ابي سلمة، عن ابيه، عن ابي هريرة، قال: " لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم الراشي، والمرتشي في الحكم ". قال: وفي الباب، عن عبد الله بن عمرو، وعائشة، وابن حديدة، وام سلمة. قال ابو عيسى: حديث ابي هريرة حديث حسن صحيح، وقد روي هذا الحديث عن ابي سلمة بن عبد الرحمن، عن عبد الله بن عمرو، عن النبي صلى الله عليه وسلم وروي عن ابي سلمة، عن ابيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم ولا يصح، قال: وسمعت عبد الله بن عبد الرحمن، يقول: حديث ابي سلمة، عن عبد الله بن عمرو، عن النبي صلى الله عليه وسلم احسن شيء في هذا الباب واصح.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فیصلے میں رشوت دینے والے اور رشوت لینے والے دونوں پر لعنت بھیجی ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابوہریرہ کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- یہ حدیث ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے بھی مروی ہے انہوں عبداللہ بن عمرو سے اور انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے،
۳- اور ابوسلمہ سے ان کے باپ کے واسطے سے بھی مروی ہے انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے لیکن یہ صحیح نہیں ہے،
۴- میں نے عبداللہ بن عبدالرحمٰن دارمی کو کہتے سنا کہ ابوسلمہ (ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن) کی حدیث جسے انہوں نے عبداللہ بن عمرو سے اور انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے اس باب میں سب سے زیادہ اچھی اور سب سے زیادہ صحیح ہے (جو آگے آ رہی ہے)۔
۵- اس باب میں عبداللہ بن عمرو، عائشہ، ابن حدیدہ اور ام سلمہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 14984)، وانظر مسند احمد 5 (2/387، 388) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: کیونکہ اس سے حقوق العباد کی پامالی ہوتی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2313)

Share this: