احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

9: باب مَا جَاءَ فِي قَطِيعَةِ الرَّحِمِ
باب: قطع رحمی (ناتا توڑنے) پر وارد وعید کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1907
حدثنا حدثنا ابن ابي عمر، وسعيد بن عبد الرحمن المخزومي، قالا: حدثنا سفيان بن عيينة، عن الزهري، عن ابي سلمة، قال: اشتكى ابو الرداد الليثي، فعاده عبد الرحمن بن عوف، فقال: خيرهم واوصلهم ما علمت ابا محمد، فقال عبد الرحمن: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: قال الله: " انا الله، وانا الرحمن، خلقت الرحم، وشققت لها من اسمي، فمن وصلها وصلته، ومن قطعها بتته "، وفي الباب عن ابي سعيد، وابن ابي اوفى، وعامر بن ربيعة، وابي هريرة، وجبير بن مطعم، قال ابو عيسى: حديث سفيان، عن الزهري حديث صحيح، وروى معمر هذا الحديث عن الزهري، عن ابي سلمة، عن رداد الليثي، عن عبد الرحمن بن عوف، ومعمر كذا يقول: قال محمد، وحديث معمر خطا.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی لڑکا اپنے باپ کا احسان نہیں چکا سکتا ہے سوائے اس کے کہ اسے (یعنی باپ کو) غلام پائے اور خرید کر آزاد کر دے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث صحیح ہے، ہم اسے صرف سہیل بن ابی صالح کی روایت سے جانتے ہیں،
۲- سفیان ثوری اور کئی لوگوں نے بھی یہ حدیث سہیل بن ابی صالح سے روایت کی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الزکاة 46 (1694) (تحفة الأشراف: 9728)، و مسند احمد (1/191، 194) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یہ باپ کے احسان کا بدلہ اس لیے ہے کہ غلامی کی زندگی سے کسی کو آزاد کرانا اس سے زیادہ بہتر کوئی چیز نہیں ہے، جس کے ذریعہ کوئی کسی دوسرے پر احسان کرے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (520)

Share this: