احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

31: باب مَا جَاءَ فِي التَّدَاوِي بِالْعَسَلِ
باب: شہد سے علاج کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2082
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن ابي المتوكل، عن ابي سعيد، قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: إن اخي استطلق بطنه، فقال: اسقه عسلا، فسقاه، ثم جاء، فقال: يا رسول الله، قد سقيته عسلا فلم يزده إلا استطلاقا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اسقه عسلا "، فسقاه ثم جاءه، فقال: يا رسول الله، قد سقيته عسلا فلم يزده إلا استطلاقا، قال: فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " صدق الله وكذب بطن اخيك، اسقه عسلا، فسقاه عسلا فبرا "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی نے آ کر عرض کیا: میرے بھائی کو دست آ رہا ہے، آپ نے فرمایا: اسے شہد پلاؤ، چنانچہ اس نے اسے پلایا، پھر آیا اور عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے اسے شہد پلایا لیکن اس سے دست میں اور اضافہ ہو گیا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے شہد پلاؤ، اس نے اسے شہد پلایا، پھر آپ کے پاس آیا اور عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے اسے شہد پلایا لیکن اس سے دست میں اور اضافہ ہو گیا ہے، ابو سعید خدری کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ (اپنے قول میں) سچا ہے، اور تمہارے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے، اس کو شہد پلاؤ، چنانچہ اس نے شہد پلایا تو (اس بار) اچھا ہو گیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الطب 4 (5684)، و 24 (5716)، صحیح مسلم/السلام 31 (2217)، (تحفة الأشراف: 4251)، و مسند احمد (3/19) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: