احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

80: بَابُ: اللَّهْوِ وَالْغِنَاءِ عِنْدَ الْعُرْسِ
باب: شادی کے موقع پر کھیل کود اور گانے بجانے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 3385
اخبرنا علي بن حجر، قال: حدثنا شريك، عن ابي إسحاق، عن عامر بن سعد، قال:"دخلت على قرظة بن كعب، وابي مسعود الانصاري، في عرس وإذا جوار يغنين، فقلت: انتما صاحبا رسول الله صلى الله عليه وسلم ومن اهل بدر، يفعل هذا عندكم ؟ فقال: اجلس إن شئت، فاسمع معنا، وإن شئت اذهب، قد"رخص لنا في اللهو عند العرس".
عامر بن سعد ابی وقاص کہتے ہیں کہ میں ایک شادی میں قرظہ بن کعب اور ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہما کے پاس پہنچا، اتفاق سے وہاں لڑکیاں گا رہی تھیں۔ میں نے ان سے کہا: آپ دونوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہیں اور بدری بھی ہیں، آپ کے سامنے یہ سب کیا جا رہا ہے (اور آپ لوگ روکتے نہیں ہیں)؟ انہوں نے (جواب میں) کہا: آپ چاہیں تو بیٹھیں جیسے ہم سن رہے ہیں آپ بھی سنیں اور چاہیں تو یہاں سے ڈول جائیں، شادی کے موقع پر ہمیں گانے بجانے کی اجازت دی گئی ہے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 9993) (حسن)

وضاحت: ۱؎: کیونکہ شادی خوشی کا موقع ہے اور گانا اگر حرام چیزوں سے خالی ہو تو منع نہیں ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن

Share this: