احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

5: بَابُ: الرُّخْصَةِ فِي التَّخَلُّفِ لِمَنْ لَهُ وَالِدَانِ
باب: ماں باپ کی موجودگی میں جہاد میں نہ نکلنے کی رخصت کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 3105
اخبرنا محمد بن المثنى، عن يحيى بن سعيد، عن سفيان، وشعبة، قالا: حدثنا حبيب بن ابي ثابت، عن ابي العباس، عن عبد الله بن عمرو قال: جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم يستاذنه في الجهاد فقال:"احي والداك ؟"قال: نعم، قال:"ففيهما فجاهد".
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جہاد میں شرکت کی اجازت لینے کے لیے آیا۔ آپ نے اس سے پوچھا: کیا تمہارے ماں باپ زندہ ہیں؟ اس نے کہا: جی ہاں، تو آپ نے فرمایا: پھر تو تم انہیں دونوں کی خدمت کا ثواب حاصل کرو ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجہاد 138 (3004)، الأدب 3 (5972)، صحیح مسلم/البر 1 (2549)، سنن ابی داود/الجہاد 33 (2529)، سنن الترمذی/الجہاد 2 (1671)، (تحفة الأشراف: 8634)، مسند احمد (2/165، 172، 188، 197، 221) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی ان دونوں کی خدمت کر کے ان کی رضا مندی اور خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کرو تمہارے لیے یہی جہاد ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: