احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

6: بَابُ: الرُّخْصَةِ فِي التَّخَلُّفِ لِمَنْ لَهُ وَالِدَةٌ
باب: ماں کی موجودگی میں جہاد میں نہ نکلنے کی رخصت کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 3106
اخبرنا عبد الوهاب بن عبد الحكم الوراق، قال: حدثنا حجاج، عن ابن جريج، قال: اخبرني محمد بن طلحة وهو ابن عبد الله بن عبد الرحمن، عن ابيه طلحة، عن معاوية بن جاهمة السلمي، ان جاهمة جاء إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله اردت ان اغزو وقد جئت استشيرك، فقال:"هل لك من ام ؟"قال: نعم، قال:"فالزمها، فإن الجنة تحت رجليها".
معاویہ بن جاہمہ سلمی سے روایت ہے کہ جاہمہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، اور عرض کیا: اللہ کے رسول! میں جہاد کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں، اور آپ کے پاس آپ سے مشورہ لینے کے لیے حاضر ہوا ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ان سے) پوچھا: کیا تمہاری ماں موجود ہے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، آپ نے فرمایا: انہیں کی خدمت میں لگے رہو، کیونکہ جنت ان کے دونوں قدموں کے نیچے ہے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الجہاد 12 (2781)، (تحفة الأشراف: 11375)، مسند احمد (3/429) (حسن صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی جنت کی حصول یابی ماں کی رضا مندی اور خوشنودی کے بغیر ممکن نہیں۔

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

Share this: