احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

53: بَابُ: تَعْفِيرِ الإِنَاءِ الَّذِي وَلَغَ فِيهِ الْكَلْبُ بِالتُّرَابِ .
باب: جس برتن میں کتا منہ ڈال دے اسے مٹی سے مانجھنے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 67
اخبرنا محمد بن عبد الاعلى الصنعاني، قال: حدثنا خالد، حدثنا شعبة، عن ابي التياح، قال: سمعت مطرفا، عن عبد الله بن المغفل، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم امر بقتل الكلاب ورخص في كلب الصيد والغنم، وقال:"إذا ولغ الكلب في الإناء فاغسلوه سبع مرات وعفروه الثامنة بالتراب".
عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتوں کے مار ڈالنے کا حکم دیا ۱؎ اور شکاری کتوں کی اور بکریوں کے ریوڑ کی نگہبانی کرنے والے کتوں کی اجازت دی، اور فرمایا: جب کتا برتن میں منہ ڈال دے، تو اسے سات مرتبہ دھوؤ، اور آٹھویں دفعہ اسے مٹی سے مانجھو ۲؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الطہارة 27 (280)، سنن ابی داود/الطہارة 37 (74)، سنن ابن ماجہ/فیہ 31 (365)، الصید 1 (3200، 3201)، مسند احمد 4/86، 5/56، سنن الدارمی/الطہارة 59 (764)، الصید 2 (2049)، (تحفة الأشراف: 9665)، ویأتي عند المؤلف في المیاہ 7 برقم: (337، 338) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: شروع اسلام میں کتوں کے مار ڈالنے کا حکم تھا، بعد میں یہ حکم منسوخ ہو گیا۔ ۲؎: اس حدیث کے ظاہر سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آٹھویں بار دھونا بھی واجب ہے، بعضوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کو اس پر ترجیح دی ہے اس کا جواب اس طرح دیا گیا ہے کہ ترجیح اس وقت دی جاتی ہے جب تعارض ہو، جب کہ یہاں تعارض نہیں ہے، ابن مغفل رضی اللہ عنہ کی حدیث پر عمل کرنے سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث پر بھی عمل ہو جاتا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: