احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

77: بَابُ: إِبَاحَةِ فَسْخِ الْحَجِّ بِعُمْرَةٍ لِمَنْ لَمْ يَسُقِ الْهَدْىَ
باب: جو شخص ہدی ساتھ نہ لے جائے وہ حج عمرہ میں تبدیل کر کے احرام کھول سکتا ہے۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 2805
اخبرني محمد بن قدامة، عن جرير، عن منصور، عن إبراهيم، عن الاسود، عن عائشة، قالت: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم ولا نرى إلا الحج، فلما قدمنا مكة طفنا بالبيت، امر رسول الله صلى الله عليه وسلم من لم يكن ساق الهدي ان يحل، فحل من لم يكن ساق الهدي، ونساؤه لم يسقن، فاحللن، قالت عائشة: فحضت، فلم اطف بالبيت، فلما كانت ليلة الحصبة قلت: يا رسول الله: يرجع الناس بعمرة وحجة، وارجع انا بحجة، قال:"او ما كنت طفت ليالي قدمنا مكة ؟"قلت: لا , قال:"فاذهبي مع اخيك إلى التنعيم، فاهلي بعمرة، ثم موعدك مكان كذا وكذا".
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے، اور ہمارے پیش نظر صرف حج تھا، جب ہم مکہ آئے تو ہم نے بیت اللہ کا طواف کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو لوگ ہدی لے کر نہیں آئے تھے انہیں احرام کھول دینے کا حکم دیا تو جو ہدی نہیں لائے تھے حلال ہو گئے، آپ کی بیویاں بھی ہدی لے کر نہیں آئیں تھیں تو وہ بھی حلال ہو گئیں، تو مجھے حیض آ گیا (جس کی وجہ سے) میں بیت اللہ کا طواف نہیں کر سکی، جب محصب کی رات آئی تو میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! لوگ حج و عمرہ دونوں کر کے اپنے گھروں کو واپس جائیں گے اور میں صرف حج کر کے لوٹوں گی، آپ نے پوچھا: کیا تم نے ان راتوں میں جن میں ہم مکہ آئے تھے طواف نہیں کیا تھا؟ میں نے عرض کیا: نہیں، آپ نے فرمایا: تو تم اپنے بھائی کے ساتھ تنعیم جاؤ، وہاں عمرے کا تلبیہ پکارو، (اور طواف وغیرہ کر کے) واپس آ کر فلاں فلاں جگہ ہم سے ملو۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: 2719 (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: