احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

3: بَابُ: الإِصَابَةِ فِي الْحُكْمِ
باب: صحیح فیصلہ کرنے پر اجر و ثواب کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 5383
اخبرنا إسحاق بن منصور، قال: حدثنا عبد الرزاق، قال: انبانا معمر، عن سفيان، عن يحيى بن سعيد، عن ابي بكر محمد بن عمرو بن حزم، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"إذا حكم الحاكم فاجتهد فاصاب، فله اجران، وإذا اجتهد فاخطا، فله اجر".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب حاکم فیصلہ (کا ارادہ) کرے اور اجتہاد سے کام لے پھر وہ صحیح فیصلہ تک پہنچ جائے تو اس کے لیے دو اجر ہیں، اور اگر اجتہاد کرنے میں غلطی کر بیٹھے تو اس کے لیے ایک اجر ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الاعتصام 21 (7352)، صحیح مسلم/الأقضیة (1716)، سنن ابی داود/الأقضیة 2(3574)، سنن الترمذی/الاحکام 2 (1326)، سنن ابن ماجہ/الأحکام 3 (2314)، (تحفة الأشراف: 10748)، مسند احمد (4/198، 204) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: حاکم مراد وہ حاکم ہے جو عالم ہونے کے ساتھ ساتھ فیصلہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہو، قدیم و جدید سارے علما مجتہدین کے اجتہادات کا بھی یہی حکم ہے۔ کسی غلط فیصلہ یا اجتہاد کا گناہ حاکم یا عالم یا امام پر تو نہیں ہو گا، مگر جان بوجھ کر کسی امام یا عالم کے کسی فتوے پر اڑے رہ جانے والوں کو ضرور گناہ ہو گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: