احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

9: بَابُ: الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ
باب: نمازی اور سترہ کے درمیان گزرنے کی رخصت کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 759
اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: انبانا عيسى بن يونس، قال: حدثنا عبد الملك بن عبد العزيز بن جريج، عن كثير بن كثير، عن ابيه، عن جده، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم"طاف بالبيت سبعا ثم صلى ركعتين بحذائه في حاشية المقام وليس بينه وبين الطواف احد".
مطلب بن ابی وداعۃ سہمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے خانہ کعبہ کا سات چکر لگایا، پھر مقام ابراہیم کے حاشیہ میں اپنے جوتوں کے ساتھ دو رکعت نماز پڑھی، اور آپ کے اور طواف کرنے والوں کے درمیان کوئی (سترہ) نہ تھا ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الحج 89 (2016)، سنن ابن ماجہ/الحج 33 (2958)، (تحفة الأشراف: 11285)، مسند احمد 6/399، ویأتی عند المؤلف برقم: 2962 (ضعیف) (اس کے راوی ’’ کثیر بن المطلب‘‘ لین الحدیث ہیں، اسی لیے ان کے بیٹے کثیر بن کثیر ان کا نام حذف کر کے کبھی ’’عن بعض أھلہ‘‘ اور کبھی ’’عمن سمع جدہ‘‘ کہا کرتے تھے)

وضاحت: ۱؎: اولاً: تو یہ حدیث ہی ضعیف ہے، اس سے استدلال درست نہیں، ثانیاً: مقام ابراہیم ہی بطور سترہ کافی تھا، اس اعتبار سے یہ روایت ان لوگوں کی دلیل نہیں بن سکتی ہے جو یہ کہتے ہیں کہ مکہ میں سترہ کی ضرورت نہیں۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / (د 2016) ، جه:2958 ، ياتى:2962 ¤ كثير لم يسمع من ابيه ، بينھما مجھول ، انظر ضعيف سنن ابى داود 2016

Share this: