احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

43: بَابُ: كَيْفَ الْوِتْرُ بِتِسْعٍ
باب: نو رکعت وتر پڑھنے کی کیفیت کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 1721
اخبرنا هارون بن إسحاق، عن عبدة، عن سعيد، عن قتادة، عن زرارة بن اوفى، عن سعد بن هشام، ان عائشة، قالت:"كنا نعد لرسول الله صلى الله عليه وسلم سواكه وطهوره، فيبعثه الله عز وجل لما شاء ان يبعثه من الليل فيستاك ويتوضا ويصلي تسع ركعات لا يجلس فيهن إلا عند الثامنة، ويحمد الله ويصلي على نبيه صلى الله عليه وسلم ويدعو بينهن ولا يسلم تسليما، ثم يصلي التاسعة ويقعد، وذكر كلمة نحوها، ويحمد الله ويصلي على نبيه صلى الله عليه وسلم ويدعو , ثم يسلم تسليما يسمعنا , ثم يصلي ركعتين وهو قاعد".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مسواک اور وضو کا پانی تیار کر کے رکھ دیا کرتے تھے، پھر جب اللہ تعالیٰ کو جگانا منظور ہوتا تورات میں آپ کو جگا دیتا، آپ مسواک کرتے (پھر) وضو کرتے اور نو رکعتیں پڑھتے، ان میں صرف آٹھویں رکعت پر بیٹھتے، اور اللہ کی حمد کرتے، اور اس کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نماز (درود و رحمت) بھیجتے، اور ان کے درمیان دعائیں کرتے، اور کوئی سلام نہ پھیرتے، پھر نویں رکعات پڑھتے اور قعدہ کرتے، راوی نے اس طرح کی کوئی بات ذکر کی کہ آپ اللہ کی حمد کرتے، اس کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نماز (درود و رحمت) بھیجتے، اور دعا کرتے، پھر سلام پھیرتے جسے ہمیں سناتے، پھر بیٹھے بیٹھے دو رکعتیں پڑھتے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: 1316 (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: