احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

8: بَابُ: الْمُقَابَلَةِ وَهِيَ مَا قُطِعَ طَرَفُ أُذُنِهَا
باب: سامنے سے کان کٹے ہوئے جانور کی قربانی منع ہے۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 4377
اخبرني محمد بن آدم، عن عبد الرحيم وهو ابن سليمان، عن زكريا بن ابي زائدة، عن ابي إسحاق، عن شريح بن النعمان، عن علي رضي الله عنه، قال:"امرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ان نستشرف العين والاذن، وان لا نضحي بمقابلة، ولا مدابرة، ولا بتراء، ولا خرقاء".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ ہم (جانوروں کے) آنکھ اور کان دیکھ لیں اور کسی ایسے جانور کی قربانی نہ کریں جس کا کان سامنے سے کٹا ہو، یا جس کا کان پیچھے سے کٹا ہو، اور نہ دم کٹے جانور کی، اور نہ ایسے جانور کی جس کے کان میں سوراخ ہوں۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الضحایا 6 (2804)، سنن الترمذی/الضحایا6(1498)، سنن ابن ماجہ/الضحایا 8 (3142)، (تحفة الأشراف: 10125)، مسند احمد (1/80، 108، 128، 149)، سنن الدارمی/الأضاحی3(1995)، ویأتی فیما یلی: 4378-4380 (ضعیف) (اس کے راوی ’’ابواسحاق‘‘ مختلط اور مدلس ہیں، نیز ’’شریح‘‘ سے ان کا سماع نہیں ہے، اس لیے سند میں انقطاع بھی ہے، مگر مطلق کان ناک دیکھ بھال کر لینے کا حکم صحیح ہے، دیکھئے حدیث نمبر 4381، اور حاشیہ نمبر حدیث 4374)

قال الشيخ الألباني: ضعيف لكن جملة الاستشراف صحيحة

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / (د 2804) ، (ت 1498) ، (جه 3142)

Share this: