احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

104: بَابُ: حُسْنِ الْمُعَامَلَةِ وَالرِّفْقِ فِي الْمُطَالَبَةِ
باب: قرض وصول کرنے میں اچھے سلوک اور نرمی برتنے کی فضیلت کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 4698
اخبرنا عيسى بن حماد، قال: حدثنا الليث، عن ابن عجلان، عن زيد بن اسلم، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:"إن رجلا لم يعمل خيرا قط وكان يداين الناس، فيقول لرسوله: خذ ما تيسر، واترك ما عسر، وتجاوز لعل الله تعالى ان يتجاوز عنا فلما هلك. قال الله عز وجل له: هل عملت خيرا قط ؟ , قال: لا، إلا انه كان لي غلام وكنت اداين الناس فإذا بعثته ليتقاضى، قلت له: خذ ما تيسر واترك ما عسر وتجاوز لعل الله يتجاوز عنا. قال الله تعالى: قد تجاوزت عنك".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک آدمی نے کبھی کوئی بھلائی کا کام نہیں کیا تھا لیکن وہ لوگوں کو قرض دیا کرتا، پھر اپنے قاصد سے کہتا: جو قرض آسانی سے واپس ملے اسے لے لو اور جس میں دشواری پیش آئے، اسے چھوڑ دو اور معاف کر دو، شاید اللہ تعالیٰ ہماری غلطیوں کو معاف کر دے، جب وہ مر گیا تو اللہ تعالیٰ نے اس سے کہا: کیا تم نے کبھی کوئی خیر کا کام کیا؟ اس نے کہا: نہیں، سوائے اس کے کہ میرے پاس ایک لڑکا تھا، میں لوگوں کو قرض دیتا تھا جب میں اس لڑکے کو تقاضا کرنے کے لیے بھیجتا تو اس سے کہتا کہ جو آسانی سے ملے اسے لے لینا اور جس میں دشواری ہو، اسے چھوڑ دینا اور معاف کر دینا، شاید اللہ تعالیٰ ہمیں معاف کر دے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میں نے تمہیں معاف کر دیا۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 12326)، مسند احمد (2/ 361) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

Share this: