احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

82: بَابُ: عَدَدِ مَسْحِ الرَّأْسِ
باب: سر کا مسح کتنی بار کیا جائے؟
سنن نسائي حدیث نمبر: 99
اخبرنا محمد بن منصور، قال: حدثنا سفيان، عن عمرو بن يحيى، عن ابيه، عن عبد الله بن زيد الذي اري النداء، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم"توضا فغسل وجهه ثلاثا ويديه مرتين وغسل رجليه مرتين ومسح براسه مرتين".
عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ (جنہیں خواب میں کلمات اذان بتلائے گئے تھے ۱؎) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ نے وضو کیا، تو اپنا چہرہ تین بار اور اپنے دونوں ہاتھ دو بار دھوئے، اور اپنے دونوں پاؤں دو بار دھوئے، اور دو بار ۲؎ اپنے سر کا مسح کیا۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: 97، (تحفة الأشراف: 5308) (شاذ)

وضاحت: ۱؎: «الذي أرى الندائ» یہ راوی کی غلطی ہے، اس لیے کہ وضو والی حدیث کے راوی عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی رضی اللہ عنہ ہیں، اور اذان والی حدیث کے راوی عبداللہ بن زید بن عبدربہ رضی اللہ عنہ ہیں، اس لیے اس سند میں زید بن عاصم مازنی رضی اللہ عنہ مراد ہیں۔ ۲؎: دو بار سے مراد پیچھے سے آگے لانا، اور آگے سے پیچھے لے جانا ہے، یہ فی الواقع ایک ہی مسح ہے، راوی نے اس کی ظاہری شکل دیکھ کر اس کی تعبیر «مرتین» (دو بار) سے کر دی ہے۔

قال الشيخ الألباني: شاذ

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
ضعيف لشذوذه ¤ سفيان بن عيينه صرح بالمساع و لكنه شك في ھذا اللفظ ”مسح براسه مرتين“ وھو شاذ ، و للحديث شاھد ضعيف في ضعيف سنن ابي داود (126)

Share this: