احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

13: بَابُ: الإِمَامِ تَعْرِضُ لَهُ الْحَاجَةُ بَعْدَ الإِقَامَةِ
باب: اقامت کے بعد امام کو کوئی ضرورت پیش آ جائے جس سے وہ نماز مؤخر کر دے۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 792
اخبرنا زياد بن ايوب، قال: حدثنا إسماعيل، قال: حدثنا عبد العزيز، عن انس، قال:"اقيمت الصلاة ورسول الله صلى الله عليه وسلم نجي لرجل فما قام إلى الصلاة حتى نام القوم".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نماز کے لیے اقامت کہی جا چکی تھی، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک شخص سے راز داری کی باتیں کر رہے تھے، تو آپ نماز کے لیے کھڑے نہیں ہوئے یہاں تک کہ لوگ سونے لگے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الحیض 33 (376)، (تحفة الأشراف: 1003)، مسند احمد 3/101، 114، 182 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: ہو سکتا ہے یہ گفتگو کسی ضروری امر پر مشتمل رہی ہو یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان جواز کے لیے ایسا کیا ہو، اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اقامت میں اور نماز شروع کرنے میں فصل کرنا نماز کے لیے مضر نہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: