احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

14: بَابُ: الإِمَامِ يَذْكُرُ بَعْدَ قِيَامِهِ فِي مُصَلاَّهُ أَنَّهُ عَلَى غَيْرِ طَهَارَةٍ
باب: نمازی پر کھڑے ہو جانے کے بعد امام کو یاد آئے کہ وہ ناپاک ہے تو کیا کرے؟
سنن نسائي حدیث نمبر: 793
اخبرنا عمرو بن عثمان بن سعيد بن كثير، قال: حدثنا محمد بن حرب، عن الزبيدي، عن الزهري، والوليد، عن الاوزاعي، عن الزهري، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة، قال: اقيمت الصلاة فصف الناس صفوفهم"وخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى إذا قام في مصلاه ذكر انه لم يغتسل فقال للناس مكانكم، ثم رجع إلى بيته فخرج علينا ينطف راسه فاغتسل ونحن صفوف".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نماز کے لیے اقامت کہی گئی، تو لوگوں نے اپنی صفیں درست کیں، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حجرے سے نکل کر نماز پڑھنے کی جگہ پر آ کر کھڑے ہوئے، پھر آپ کو یاد آیا کہ غسل نہیں کیا ہے ۱؎ تو آپ نے لوگوں سے فرمایا: تم اپنی جگہوں پر رہو، پھر آپ واپس اپنے گھر گئے پھر نکل کر ہمارے پاس آئے، اور آپ کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا، اور ہم صف باندھے کھڑے تھے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان 25 (639، 640)، صحیح مسلم/المساجد 29 (605)، سنن ابی داود/الطھارة 94 (235)، الصلاة 46 (541)، (تحفة الأشراف: 15200)، مسند احمد 2/237، 259، 283، 338، 339 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس سے بظاہر یہی لگتا ہے کہ آپ نے ابھی نماز شروع نہیں کی تھی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: