احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

64: بَابُ: مِنْ أَيْنَ تُرْمَى جَمْرَةُ الْعَقَبَةِ
باب: جمرہ عقبہ پر کہاں سے کنکریاں ماری جائیں؟
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 3030
حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، عن المسعودي ، عن جامع بن شداد ، عن عبد الرحمن بن يزيد ، قال: لما اتى عبد الله بن مسعود جمرة العقبة، استبطن الوادي واستقبل الكعبة، وجعل الجمرة على حاجبه الايمن، ثم رمى بسبع حصيات، يكبر مع كل حصاة، ثم قال:"من هاهنا والذي لا إله غيره رمى، الذي انزلت عليه سورة البقرة".
عبدالرحمٰن بن یزید کہتے ہیں کہ جب عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ جمرہ عقبہ کے پاس آئے تو وادی کے نچلے حصے میں گئے، کعبہ کی طرف رخ کیا، اور جمرہ عقبہ کو اپنے دائیں ابرو پر کیا، پھر سات کنکریاں ماریں، ہر کنکری پر اللہ اکبر کہتے جاتے تھے پھر کہا: قسم اس ذات کی جس کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں، یہیں سے اس ذات نے کنکری ماری ہے جس پر سورۃ البقرہ نازل کی گئی۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحج 135 (1747)، 138 (1750)، صحیح مسلم/الحج 50 (1296)، سنن ابی داود/الحج 78 (1974)، سنن الترمذی/الحج 64 (901)، سنن النسائی/الحج 226 (3072)، (تحفة الأشراف: 9382)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/415، 427، 430، 432، 436، 456، 458) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: