احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

24: بَابُ: السَّارِقِ يَعْتَرِفُ
باب: چور کا اعتراف جرم۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2588
حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا ابن ابي مريم ، انبانا ابن لهيعة ، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن عبد الرحمن بن ثعلبة الانصاري ، عن ابيه ، ان عمرو بن سمرة بن حبيب بن عبد شمس جاء إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، إني سرقت جملا لبني فلان فطهرني، فارسل إليهم النبي صلى الله عليه وسلم، فقالوا: إنا افتقدنا جملا لنا، فامر به النبي صلى الله عليه وسلم فقطعت يده. قال ثعلبة: انا انظر إليه حين وقعت يده وهو يقول: الحمد لله الذي طهرني منك، اردت ان تدخلي جسدي النار.
ثعلبہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عمرو بن سمرہ بن حبیب بن عبدشمس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اور کہا: اللہ کے رسول! میں نے بنی فلاں کا اونٹ چرایا ہے، لہٰذا مجھے اس جرم سے پاک کر دیجئیے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کے پاس کسی کو بھیجا، انہوں نے بتایا کہ ہمارا ایک اونٹ غائب ہو گیا ہے، چنانچہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا، اور اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا۔ ثعلبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں دیکھ رہا تھا جب اس کا ہاتھ کٹ کر گرا تو وہ کہہ رہا تھا: اللہ کا شکر ہے جس نے مجھے تجھ سے پاک کیا، تو چاہتا تھا کہ میرے جسم کو جہنم میں داخل کرے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2075، ومصباح الزجاجة: 915) (ضعیف) (سند میں عبدالرحمن بن ثعلبہ مجہول اور عبداللہ بن لہیعہ ضعیف ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف ¤ عبدالرحمٰن بن ثعلبة : مجهول (تق:3824) وابن لهيعة عنعن (تقدم:330)

Share this: