احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

89: بَابُ: الْمُحْرِمِ يَمُوتُ
باب: محرم مر جائے تو کیا کیا جائے؟
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 3084
حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، حدثنا سفيان ، عن عمرو بن دينار ، عن سعيد بن جبير ، عن ابن عباس : ان رجلا اوقصته راحلته وهو محرم، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"اغسلوه بماء، وسدر، وكفنوه في ثوبيه، ولا تخمروا وجهه ولا راسه، فإنه يبعث يوم القيامة ملبيا"،
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ احرام کی حالت میں ایک شخص کی اونٹنی نے اس کی گردن توڑ ڈالی، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کو پانی اور بیر کی پتی سے غسل دو، اور اس کے دونوں کپڑوں ہی میں اسے کفنا دو، اس کا منہ اور سر نہ ڈھانپو کیونکہ وہ قیامت کے دن لبیک کہتا ہوا اٹھایا جائے گا۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجنائز 19 (1265)، 21 (1267)، جزاء الصید 20 (1849)، 21 (1850)، صحیح مسلم/الحج 14 (1206)، سنن ابی داود/الجنائز 84 (3238، 3239)، سنن الترمذی/الحج 105 (951)، سنن النسائی/الجنائز 41 (1905)، الحج 47 (2714)، 97 (2856)، 101 (2861)، (تحفة الأشراف: 5582)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/215، 266، 286)، سنن الدارمی/المناسک 35 (1894) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 3084M
حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، حدثنا شعبة ، عن ابي بشر ، عن سعيد بن جبير ، عن ابن عباس مثله، إلا انه قال: اعقصته راحلته، وقال:"لا تقربوه طيبا، فإنه يبعث يوم القيامة ملبيا".
اس سند سے بھی ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اسی کے مثل مروی ہے مگر اس میں «أوقصته» کے بجائے «أعقصته راحلته» ہے اور اس میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کو خوشبو نہ لگاؤ کیونکہ وہ قیامت کے دن لبیک کہتا ہوا اٹھایا جائے گا۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجنائز 21 (1267)، جزاء الصید 21 (1851)، صحیح مسلم/الحج 14 (1206)، سنن النسائی/المناسک 47 (2714)، (تحفة الأشراف: 5453)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/215، 286، 328) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: