احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

57: بَابُ: الْحَيَوَانِ بِالْحَيَوَانِ مُتَفَاضِلاً يَدًا بِيَدٍ
باب: جاندار کو جاندار کے بدلے زیادہ کر کے نقداً لینے کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2272
حدثنا نصر بن علي الجهضمي ، حدثنا الحسين بن عروة ، ح وحدثنا ابو عمر حفص بن عمر ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، قالا: حدثنا حماد بن سلمة ، عن ثابت ، عن انس ،"ان النبي صلى الله عليه وسلم اشترى صفية بسبعة ارؤس"، قال عبد الرحمن: من دحية الكلبي.
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا کو سات غلام کے بدلے خریدا ۱؎۔ عبدالرحمٰن بن مہدی نے کہا: دحیہ کلبی سے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 390)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/النکاح 14 (1365)، سنن ابی داود/الخراج 21 (2997)، مسند احمد (3/111) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: غزوہ خیبرکے قیدیوں میں ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا بھی تھیں جو ہارون علیہ السلام کی اولاد میں سے بڑی خاندانی عورت تھیں، مال غنیمت کی تقسیم کے وقت وہ دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ کے حصہ میں آئیں، تو لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ صفیہ آپ کے لائق ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو بلا کر دیکھا، اور دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ کو سات غلام دے کر ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا کو ان سے لے لیا، اور اپنے نکاح میں لائے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: