احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

12: بَابُ: صَدَقَةِ الْبَقَرِ
باب: گائے بیل کی زکاۃ کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1803
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا يحيى بن عيسى الرملي ، حدثنا الاعمش ، عن شقيق ، عن مسروق ، عن معاذ بن جبل ، قال: " بعثني رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى اليمن، وامرني ان آخذ من البقر من كل اربعين مسنة، ومن كل ثلاثين تبيعا، او تبيعة ".
معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یمن بھیجا، اور حکم دیا کہ ہر چالیس گائے میں ایک «مسنة» لوں، اور ۳۰ تیس گائے میں ایک «تبیع» یا «تبیعہ» لوں ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الزکاة 4 (1577)، سنن الترمذی/الزکاة5 (623)، سنن النسائی/الزکاة 8 (2452)، (تحفة الأشراف: 11363)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الزکاة 12 (24)، مسند احمد (5/230، 233، 247)، سنن الدارمی/الزکاة 5 (1663) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: «مسنة» ایسی گائے جو دو سال پورے کر کے تیسرے میں داخل ہو گئی ہو۔ اور اس کے سامنے والے دانت گر کر دوبارہ نکل آئے ہوں۔
۲؎: «تبیع» گائے کا وہ بچھڑا جو ایک سال پورا کرکے دوسرے میں داخل ہو گیا ہو۔
۳؎: «تبیعہ» گائے کی وہ بچھڑی جو ایک سال پورے کر کے دوسرے میں داخل ہو گئی ہو۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / د 1578 ، ت 623 ، ن 2452

Share this: