18: باب فِي التَّمْرِ بِالتَّمْرِ
باب: کھجور کے بدلے کھجور بیچنے کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 3360
حدثنا الربيع بن نافع ابو توبة، حدثنا معاوية يعني ابن سلام، عن يحيى بن ابي كثير، اخبرنا عبد الله، ان ابا عياش اخبره، انه سمع سعد بن ابي وقاص، يقول:"نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن بيع الرطب بالتمر نسيئة"، قال ابو داود: رواه عمران بن ابي انس، عن مولى لبني مخزوم، عن سعد، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه.
ابوعیاش نے خبر دی کہ انہوں نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تر کھجور سوکھی کھجور کے عوض ادھار بیچنے سے منع فرمایا ہے“ ۱؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے عمران بن انس نے مولی بنی مخزوم سے انہوں نے سعد رضی اللہ عنہ سے انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کیا ہے۔
تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 3854) (شاذ) (اصل حدیث (3358) کے مطابق ہے لیکن نسیئة کا لفظ ثابت نہیں ہے، یہ یحییٰ بن ابی کثیر کا اضافہ ہے، جس پر کسی ثقہ نے موافقت نہیں کی ہے) ملاحظہ ہو: ارواء الغلیل (5؍200) قال أبو داود رواه عمران بن أبي أنس عن مولى لبني مخزوم عن سعد عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه (صحیح) (اس میں نسیئتہ کا ذکر نہیں ہے)
وضاحت: ۱؎: پہلی حدیث کی رو سے اگر نقد ہو تو بھی منع ہے، لیکن امام ابو حنیفہ نے اسے ادھار پر محمول کیا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح ليس فيه نسيئة