احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

18: باب فِي التَّمْرِ بِالتَّمْرِ
باب: کھجور کے بدلے کھجور بیچنے کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 3359
حدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن عبد الله بن يزيد، ان زيدا ابا عياش اخبره، انه سال سعد بن ابي وقاص، عن البيضاء بالسلت، فقال له سعد: ايهما افضل ؟، قال: البيضاء فنهاه عن ذلك، وقال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم"يسال عن شراء التمر بالرطب، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اينقص الرطب إذا يبس ؟، قالوا: نعم، فنهاه رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ذلك"، قال ابو داود: رواه إسماعيل بن امية نحو، مالك.
عبداللہ بن یزید سے روایت ہے کہ زید ابوعیاش نے انہیں خبر دی کہ انہوں نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہما سے پوچھا کہ گیہوں کو «سلت» (بغیر چھلکے کے جو) سے بیچنا کیسا ہے؟ سعد رضی اللہ عنہ نے پوچھا: ان دونوں میں سے کون زیادہ اچھا ہوتا ہے؟ زید نے کہا: گیہوں، تو انہوں نے اس سے منع کیا اور کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے (جب) سوکھی کھجور کچی کھجور کے بدلے خریدنے کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا جا رہا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تر کھجور جب سوکھ جائے تو کم ہو جاتی ہے؟ لوگوں نے کہا: ہاں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس سے منع فرما دیا ۱؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسماعیل بن امیہ نے اسے مالک کی طرح روایت کیا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/البیوع 14 (1225)، سنن النسائی/البیوع 34 (4559)، سنن ابن ماجہ/التجارات 53 (2264)، (تحفة الأشراف: 3854)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/البیوع 12 (22)، مسند احمد (1/175، 179) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: جمہور علماء کا یہی مذہب ہے، مگر امام ابو حنیفہ کے نزدیک برابر برابر بیچنا درست ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: