احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

147: باب فِي الرَّجُلِ يُفَارِقُ الرَّجُلَ ثُمَّ يَلْقَاهُ أَيُسَلِّمُ عَلَيْهِ
باب: کیا (مل کر) جدا ہو جانے والا دوبارہ ملنے پر سلام کرے؟
سنن ابي داود حدیث نمبر: 5200
حدثنا احمد بن سعيد الهمداني , حدثنا ابن وهب , قال: اخبرني معاوية بن صالح , عن ابي موسى , عن ابي مريم , عن ابي هريرة , قال:"إذا لقي احدكم اخاه فليسلم عليه , فإن حالت بينهما شجرة او جدار او حجر ثم لقيه , فليسلم عليه ايضا", قال معاوية: وحدثني عبد الوهاب بن بخت , عن ابي الزناد , عن الاعرج , عن ابي هريرة , عن رسول الله صلى الله عليه وسلم مثله سواء.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی سے ملے تو اسے سلام کرے، پھر اگر ان دونوں کے درمیان درخت، دیوار یا پتھر حائل ہو جائے اور وہ اس سے ملے (ان کا آمنا سامنا ہو) تو وہ پھر اسے سلام کرے۔ معاویہ کہتے ہیں: مجھ سے عبدالوہاب بن بخت نے بیان کیا ہے انہوں نے ابوالزناد سے، ابوالزناد نے اعرج سے، اعرج نے ابوہریرہ سے اور ابوہریرہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہو بہو اسی کے مثل روایت کیا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 13793، 15460) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح موقوفا ومرفوعا

Share this: