6: باب مَا جَاءَ فِي الْوَصِيَّةِ لِلْوَارِثِ
باب: وارث کے لیے وصیت کرنا کیسا ہے؟
سنن ابي داود حدیث نمبر: 2870
حدثنا عبد الوهاب بن نجدة، حدثنا ابن عياش، عن شرحبيل بن مسلم، سمعت ابا امامة، سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:"إن الله قد اعطى كل ذي حق حقه فلا وصية لوارث".
ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ”کہ اللہ نے ہر صاحب حق کو اس کا حق دے دیا ہے ۱؎ لہٰذا اب وارث کے لیے کوئی وصیت نہیں“۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الوصایا 5 (2120)، سنن ابن ماجہ/الوصایا 6 (2713)، (تحفة الأشراف:4882)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/267)، ویأتي ہذا الحدیث برقم: 3565 (حسن صحیح)
وضاحت: ۱؎: آیت میراث نازل فرما کر اس کا حصہ مقرر کر دیا ہے۔
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح