احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

88: باب فِي الْمُصْحَفِ يُسَافَرُ بِهِ إِلَى أَرْضِ الْعَدُوِّ
باب: قرآن کریم کے ساتھ دشمن کی سر زمین میں جانا کیسا ہے؟
سنن ابي داود حدیث نمبر: 2610
حدثنا عبد الله بن مسلمة القعنبي، عن مالك، عن نافع، ان عبد الله بن عمر، قال:"نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يسافر بالقرآن إلى ارض العدو"، قال مالك: اراه مخافة ان يناله العدو.
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن کو دشمن کی سر زمین میں لے کر سفر کرنے سے منع فرمایا ہے، مالک کہتے ہیں: میرا خیال ہے اس واسطے منع کیا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ دشمن اسے پا لے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجھاد 129 (2990)، (ولیس عندہ قول مالک)، صحیح مسلم/الإمارة 24 (1869)، سنن ابن ماجہ/الجھاد 45 (2879)، (تحفة الأشراف: 8347)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الجھاد 2 (7)، مسند احمد (2/6، 7، 10، 55، 63، 76، 128) (صحیح) (صحیح مسلم میں آخری ٹکڑا اصلِ حدیث میں سے ہے نہ کہ قولِ مالک سے)

وضاحت: ۱؎: اور اس کی بے حرمتی کرے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح ق دون

Share this: