احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

50: باب فِي تَعْظِيمِ الزِّنَا
باب: زنا بہت بڑا گناہ ہے۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 2310
حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا سفيان، عن منصور، عن ابي وائل، عن عمرو بن شرحبيل، عن عبد الله، قال: قلت: يا رسول الله، اي الذنب اعظم ؟ قال:"ان تجعل لله ندا وهو خلقك"، قال: فقلت: ثم اي ؟ قال:"ان تقتل ولدك مخافة ان ياكل معك"، قال: قلت: ثم اي ؟ قال:"ان تزاني حليلة جارك"، قال: وانزل الله تعالى تصديق قول النبي صلى الله عليه وسلم: والذين لا يدعون مع الله إلها آخر ولا يقتلون النفس التي حرم الله إلا بالحق ولا يزنون سورة الفرقان آية 68 الآية.
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (سب سے بڑا گناہ یہ ہے کہ) تم اللہ کے ساتھ شریک ٹھہراؤ حالانکہ اسی نے تمہیں پیدا کیا ہے، میں نے پوچھا اس کے بعد کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنے بچے کو اس ڈر سے مار ڈالو کہ وہ تمہارے ساتھ کھائے گا، میں نے کہا پھر اس کے بعد؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کہ تم اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرو، نیز کہا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے قول کی تصدیق کے طور پر یہ آیت نازل ہوئی «والذين لا يدعون مع الله إلها آخر ولا يقتلون النفس التي حرم الله إلا بالحق ولا يزنون الخ (سورۃ الفرقان: ۶۸) جو لوگ اللہ کے علاوہ کسی کو نہیں پکارتے اور ناحق اس نفس کو قتل نہیں کرتے جس کے قتل کو اللہ نے حرام قرار دیا ہے اور نہ زنا کرتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/ تفسیر سورة البقرة 3 (4477)، والأدب 20 (4761)، والحدود 20 (6811)، والدیات 2 (6861)، والتوحید 40 (7520)، 46 (7532)، صحیح مسلم/الایمان 37 (86)، سنن الترمذی/تفسیر سورة الفرقان (3182)، (تحفة الأشراف: 9480)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/380، 471، 424، 434، 462) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: