8: باب فِي كَمْ يُقْرَأُ الْقُرْآنُ
باب: قرآن کتنے دنوں میں ختم کیا جائے؟
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1388
حدثنا مسلم بن إبراهيم، وموسى بن إسماعيل، قالا: اخبرنا ابان، عن يحيى، عن محمد بن إبراهيم، عن ابي سلمة، عن عبد الله بن عمرو، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال له:"اقرا القرآن في شهر"قال: إني اجد قوة، قال:"اقرا في عشرين"، قال: إني اجد قوة، قال:"اقرا في خمس عشرة"قال: إني اجد قوة، قال:"اقرا في عشر"قال: إني اجد قوة، قال:"اقرا في سبع ولا تزيدن على ذلك". قال ابو داود: وحديث مسلم اتم.
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”قرآن مجید ایک مہینے میں پڑھا کرو“، انہوں نے عرض کیا: مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو بیس دن میں پڑھا کرو“، عرض کیا: مجھے اس سے بھی زیادہ طاقت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو پندرہ دن میں پڑھا کرو“، عرض کیا: مجھے اس سے بھی زیادہ طاقت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو دس دن میں پڑھا کرو“، عرض کیا: مجھے اس سے بھی زیادہ طاقت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سات دن میں پڑھا کرو، اور اس پر ہرگز زیادتی نہ کرنا“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: مسلم (مسلم بن ابراہیم) کی روایت زیادہ کامل ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/ فضائل القرآن 34 (5053، 5054)، صحیح مسلم/الصیام 35 (1159)، (تحفة الأشراف: 8962)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/القراء ات 13 (2946)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 178(1346)، مسند احمد (2/163، 199)، سنن الدارمی/فضائل القرآن 32 (3514) (صحیح)
قال الشيخ الألباني: صحيح