احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

11: باب مَا جَاءَ فِي الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْكَفَنَ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ
باب: کفن کا کپڑا بھی مردے کے مال میں داخل ہے اس کی دلیل کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 2876
حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا سفيان، عن الاعمش، عن ابي وائل، عن خباب، قال: مصعب بن عمير قتل يوم احد، ولم تكن له إلا نمرة كنا إذا غطينا بها راسه خرجت رجلاه، وإذا غطينا رجليه خرج راسه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"غطوا بها راسه واجعلوا على رجليه من الإذخر".
خباب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ احد کے دن قتل کر دیے گئے، اور ان کے پاس ایک کمبل کے سوا اور کچھ نہ تھا، جب ہم ان کا سر ڈھانکتے تو ان کے دونوں پاؤں کھل جاتے اور جب دونوں پاؤں ڈھانکتے تو ان کا سر کھل جاتا، یہ دیکھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس سے ان کا سر ڈھانپ دو اور پیروں پر اذخر ڈال دو ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجنائز 27 (1276)، مناقب الأنصار 45 (3897)، المغازي 17 (4045)، 26 (4082)، الرقاق 7 (6432)، 16 (6448)، صحیح مسلم/الجنائز 13 (940)، سنن الترمذی/المناقب 54 (3853)، سنن النسائی/الجنائز 40 (1904)، (تحفة الأشراف: 3514)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/109، 112، 6/395) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اذخر بلاد عرب میں ایک خوشبودار گھاس ہوتی ہے جو بہت سی ضرورتوں میں استعمال کی جاتی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: