احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

7: 7- بَابُ: {فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْعُسْرَى}:
باب: آیت کی تفسیر ”سو ہم اس کے لیے سخت برائی کے کاموں کو عمل میں لانا آسان کر دیں گے“۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4949
حدثنا آدم، حدثنا شعبة، عن الاعمش، قال: سمعت سعد بن عبيدة، يحدث عن ابي عبد الرحمن السلمي، عن علي رضي الله عنه، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم في جنازة، فاخذ شيئا فجعل ينكت به الارض، فقال:"ما منكم من احد إلا وقد كتب مقعده من النار، ومقعده من الجنة"، قالوا: يا رسول الله، افلا نتكل على كتابنا وندع العمل ؟ قال:"اعملوا فكل ميسر لما خلق له، اما من كان من اهل السعادة، فييسر لعمل اهل السعادة، واما من كان من اهل الشقاء فييسر لعمل اهل الشقاوة، ثم قرا فاما من اعطى واتقى { 5 } وصدق بالحسنى { 6 } سورة الليل آية 5-6 الآية".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے اعمش نے بیان کیا، کہا کہ میں نے سعد بن عبیدہ سے سنا، ان سے ابوعبدالرحمٰن سلمی بیان کرتے تھے کہ علی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک جنازے میں تشریف رکھتے تھے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چیز لی اور اس سے زمین کریدنے لگے اور فرمایا، تم میں کوئی ایسا شخص نہیں جس کا جہنم کا ٹھکانا یا جنت کا ٹھکانا لکھا نہ جا چکا ہو۔ صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! تو پھر ہم کیوں اپنی تقدیر پر بھروسہ نہ کر لیں اور نیک عمل کرنا چھوڑ دیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نیک عمل کرو، ہر شخص کو ان اعمال کی توفیق دی جاتی ہے جن کے لیے وہ پیدا کیا گیا ہے جو شخص نیک ہو گا اسے نیکوں کے عمل کی توفیق ملی ہوتی ہے اور جو بدبخت ہوتا ہے اسے بدبختوں کے عمل کی توفیق ملتی ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت «فأما من أعطى واتقى * وصدق بالحسنى‏» آخر تک پڑھی یعنی سو جس نے دیا اور اللہ سے ڈرا اور اچھی بات کو سچا سمجھا، سو ہم اس کے لیے نیک عملوں کو آسان کر دیں گے۔

Share this: