احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

27: 27- بَابُ رَحْمَةِ النَّاسِ وَالْبَهَائِمِ:
باب: انسانوں اور جانوروں سب پر رحم کرنا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6008
حدثنا مسدد، حدثنا إسماعيل، حدثنا ايوب، عن ابي قلابة، عن ابي سليمان مالك بن الحويرث، قال: اتينا النبي صلى الله عليه وسلم ونحن شببة متقاربون، فاقمنا عنده عشرين ليلة، فظن انا اشتقنا اهلنا، وسالنا عمن تركنا في اهلنا فاخبرناه، وكان رفيقا رحيما، فقال:"ارجعوا إلى اهليكم فعلموهم ومروهم وصلوا كما رايتموني اصلي، وإذا حضرت الصلاة فليؤذن لكم احدكم، ثم ليؤمكم اكبركم".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے اسماعیل بن علیہ نے بیان کیا، کہا ہم سے ایوب سختیانی نے بیان کیا، ان سے ابوقلابہ نے، ان سے ابوسلیمان مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں مدینہ حاضر ہوئے اور ہم سب نوجوان اور ہم عمر تھے۔ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیس دنوں تک رہے۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خیال ہوا کہ ہمیں اپنے گھر کے لوگ یاد آ رہے ہوں گے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے ان کے متعلق پوچھا جنہیں ہم اپنے گھروں پر چھوڑ کر آئے تھے۔ ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سارا حال سنا دیا۔ آپ بڑے ہی نرم خو اور بڑے رحم کرنے والے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنے گھروں کو واپس جاؤ اور اپنے ملک والوں کو دین سکھاؤ اور بتاؤ اور تم اس طرح نماز پڑھو جس طرح تم نے مجھے نماز پڑھتے دیکھا ہے اور جب نماز کا وقت آ جائے تو تم میں سے ایک شخص تمہارے لیے اذان دے پھر جو تم میں بڑا ہو وہ امامت کرائے۔

Share this: