احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

10: 10- بَابُ مَنْ ذَبَحَ ضَحِيَّةَ غَيْرِهِ:
باب: جس نے دوسرے کی قربانی ذبح کی۔
واعان رجل ابن عمر في بدنته وامر ابو موسى بناته ان يضحين بايديهن.
‏‏‏‏ ایک صاحب نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کی ان کے اونٹ کی قربانی میں مدد کی ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے اپنی لڑکیوں سے کہا کہ اپنی قربانی وہ اپنے ہاتھ ہی سے ذبح کریں۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5559
حدثنا قتيبة، حدثنا سفيان، عن عبد الرحمن بن القاسم، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: دخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم بسرف وانا ابكي، فقال:"ما لك انفست، قلت: نعم، قال: هذا امر كتبه الله على بنات آدم، اقضي ما يقضي الحاج غير ان لا تطوفي بالبيت"، وضحى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن نسائه بالبقر.
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، ان سے عبدالرحمٰن بن قاسم نے، ان سے ان کے والد نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ مقام سرف میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اور میں رو رہی تھی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا بات ہے، کیا تمہیں حیض آ گیا ہے؟ میں نے عرض کیا جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تو اللہ تعالیٰ نے آدم کی بیٹیوں کی تقدیر میں لکھ دیا ہے۔ اس لیے حاجیوں کی طرح تمام اعمال حج انجام دو صرف کعبہ کا طواب نہ کرو اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بیویوں کی طرف سے گائے کی قربانی کی۔

Share this: