احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

11: 11- بَابُ الذَّبْحِ بَعْدَ الصَّلاَةِ:
باب: قربانی کا جانور نماز عید الاضحی کے بعد ذبح کرنا چاہیئے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5560
حدثنا حجاج بن المنهال، حدثنا شعبة، قال: اخبرني زبيد، قال: سمعت الشعبي، عن البراء رضي الله عنه، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يخطب، فقال:"إن اول ما نبدا به من يومنا هذا ان نصلي، ثم نرجع فننحر، فمن فعل هذا فقد اصاب سنتنا، ومن نحر فإنما هو لحم يقدمه لاهله، ليس من النسك في شيء"، فقال ابو بردة:"يا رسول الله ذبحت قبل ان اصلي، وعندي جذعة خير من مسنة، فقال:"اجعلها مكانها ولن تجزي او توفي عن احد بعدك".
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھے زبید نے خبر دی، کہا کہ میں نے شعبی سے سنا، ان سے براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے۔ خطبہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آج کے دن کی ابتداء ہم نماز (عید) سے کریں گے پھر واپس آ کر قربانی کریں گے جو شخص اس طرح کرے گا وہ ہماری سنت کو پا لے گا لیکن جس نے (عید کی نماز سے پہلے) جانور ذبح کر لیا تو وہ ایسا گوشت ہے جسے اس نے اپنے گھر والوں کے کھانے کے لیے تیار کیا ہے وہ قربانی کسی درجہ میں بھی نہیں۔ ابوبردہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں نے تو عید کی نماز سے پہلے قربانی کر لی ہے البتہ میرے پاس ابھی ایک سال سے کم عمر کا ایک بکری کا بچہ ہے اور سال بھر کی بکری سے بہتر ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اسی کی قربانی اس کے بدلہ میں کرو لیکن تمہارے بعد یہ کسی کے لیے جائز نہ ہو گا۔

Share this: