احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

12: 12- بَابُ مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلاَةِ أَعَادَ:
باب: اس کے متعلق جس نے نماز سے پہلے قربانی کی اور پھر اسے لوٹایا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 5561
حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا إسماعيل بن إبراهيم، عن ايوب، عن محمد، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"من ذبح قبل الصلاة فليعد"، فقال رجل: هذا يوم يشتهى فيه اللحم، وذكر هنة من جيرانه، فكان النبي صلى الله عليه وسلم عذره، وعندي جذعة خير من شاتين، فرخص له النبي صلى الله عليه وسلم، فلا ادري بلغت الرخصة، ام لا، ثم انكفا إلى كبشين يعني فذبحهما، ثم انكفا الناس إلى غنيمة فذبحوها.
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے اسماعیل بن ابراہیم نے بیان کیا، ان سے ایوب نے، ان سے محمد نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے نماز سے پہلے قربانی کر لی ہو وہ دوبارہ قربانی کرے۔ اس پر ایک صحابی اٹھے اور عرض کیا: (یا رسول اللہ!) اس دن گوشت کی لوگوں کو خواہش زیادہ ہوتی ہے پھر انہوں نے اپنے پڑوسیوں کی محتاجی کا ذکر کیا جیسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا عذر قبول کر لیا ہو (انہوں نے یہ بھی کہا کہ) میرے پاس ایک سال کا ایک بچہ ہے اور بکریوں سے بھی اچھا ہے۔ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس کے قربانی کی اجازت دے دی لیکن مجھے اس کا علم نہیں کہ یہ اجازت دوسروں کو بھی تھی یا نہیں پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دو مینڈھوں کی طرف متوجہ ہوئے۔ ان کی مراد یہ تھی کہ انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ذبح کیا پھر لوگ بکریوں کی طرف متوجہ ہوئے اور انہیں ذبح کیا۔

Share this: