احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

5: 5- بَابُ مِيرَاثِ الْوَلَدِ مِنْ أَبِيهِ وَأُمِّهِ:
باب: لڑکے کی (مقررہ) میراث اس کے باپ اور ماں کی طرف سے کیا ہو گی۔
وقال زيد بن ثابت إذا ترك رجل او امراة بنتا فلها النصف وإن كانتا اثنتين او اكثر فلهن الثلثان وإن كان معهن ذكر بدئ بمن شركهم فيؤتى فريضته فما بقي فللذكر مثل حظ الانثيين سورة النساء آية 176
اور زید بن ثابت نے کہا کہ جب کسی مرد یا عورت نے کوئی لڑکی چھوڑی ہو تو اس کا حصہ آدھا ہوتا ہے اور اگر دو لڑکیاں ہوں یا زیادہ ہوں تو انہیں دو تہائی حصہ ملے گا اور اگر ان کے ساتھ کوئی (ان کا بھائی) لڑکا بھی ہو تو پہلے وراثت کے شرکاء کو دیا جائے گا اور جو باقی بچے گا اس میں سے لڑکے کو دو لڑکیوں کے برابر حصہ دیا جائے گا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6732
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا وهيب، حدثنا ابن طاوس، عن ابيه، عن ابن عباس رضي الله عنهما، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"الحقوا الفرائض باهلها، فما بقي فهو لاولى رجل ذكر".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا، کہا ہم سے عبداللہ ابن طاؤس نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میراث اس کے حق داروں تک پہنچا دو اور جو کچھ باقی بچے وہ سب سے زیادہ قریبی مرد عزیز کا حصہ ہے۔

Share this: