احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

2b: 2 م- بَابُ قَوْلُهُ: {فَإِنْ يَصْبِرُوا فَالنَّارُ مَثْوًى لَهُمْ} الآيَةَ:
باب: آیت کی تفسیر ”پس یہ لوگ اگر صبر ہی کریں تب بھی دوزخ ہی ان کا ٹھکانا ہے“۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 4817
حدثنا الحميدي، حدثنا سفيان، حدثنا منصور، عن مجاهد، عن ابي معمر، عن عبد الله رضي الله عنه، قال:"اجتمع عند البيت قرشيان وثقفي او ثقفيان وقرشي كثيرة شحم بطونهم قليلة فقه قلوبهم، فقال احدهم: اترون ان الله يسمع ما نقول، قال الآخر: يسمع إن جهرنا، ولا يسمع إن اخفينا، وقال الآخر: إن كان يسمع إذا جهرنا، فإنه يسمع إذا اخفينا، فانزل الله عز وجل: وما كنتم تستترون ان يشهد عليكم سمعكم ولا ابصاركم ولا جلودكم سورة فصلت آية 22 الآية"، وكان سفيان يحدثنا بهذا، فيقول: حدثنا منصور، او ابن ابي نجيح، او حميد احدهم، او اثنان منهم، ثم ثبت على منصور، وترك ذلك مرارا غير مرة واحدة،
ہم سے حمیدی نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے منصور نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے مجاہد نے بیان کیا، ان سے ابومعمر نے اور ان سے عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ خانہ کعبہ کے پاس دو قریشی اور ایک ثقفی یا ایک قریشی اور دو ثقفی مرد بیٹھے ہوئے تھے۔ ان کے پیٹ بہت موٹے تھے لیکن عقل سے کورے۔ ایک نے ان میں سے کہا، تمہارا کیا خیال ہے کیا اللہ ہماری باتوں کو سن رہا ہے؟ دوسرے نے کہا اگر ہم زور سے بولیں تو سنتا ہے لیکن آہستہ بولیں تو نہیں سنتا۔ تیسرے نے کہا اگر اللہ زور سے بولنے پر سن سکتا ہے تو آہستہ بولنے پہ بھی ضرور سنتا ہو گا۔ اس پر یہ آیت اتری «وما كنتم تستترون أن يشهد عليكم سمعكم ولا أبصاركم ولا جلودكم‏» کہ اور تم اس بات سے اپنے کو چھپا ہی نہیں سکتے کہ تمہارے کان اور تمہاری آنکھیں اور تمہارے چمڑے گواہی دیں گے۔ آخر آیت تک۔ سفیان ہم سے یہ حدیث بیان کرتے تھے اور کہا کہ ہم سے منصور نے یا ابن نجیح نے یا حمید نے ان میں سے کسی ایک نے یا کسی دو نے یہ حدیث بیان کی، پھر آپ منصور ہی کا ذکر کرتے تھے اور دوسروں کا ذکر ایک سے زیادہ مرتبہ نہیں کیا۔

صحيح بخاري حدیث نمبر: 4817M
حدثنا عمرو بن علي، حدثنا يحيى، حدثنا سفيان الثوري، قال: حدثني منصور، عن مجاهد، عن ابي معمر، عن عبد الله بنحوه.
‏‏‏‏ ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے منصور نے بیان کیا، ان سے مجاہد نے، ان سے ابومعمر نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے پہلی حدیث کی طرح بیان کیا۔

Share this: