احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

7: 7- بَابُ الصَّدَقَةِ عِنْدَ الْمَوْتِ:
باب: موت کے وقت صدقہ کرنا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2748
حدثنا محمد بن العلاء، حدثنا ابو اسامة، عن سفيان، عن عمارة، عن ابي زرعة، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رجل للنبي صلى الله عليه وسلم: يا رسول الله، اي الصدقة افضل ؟ قال:"ان تصدق وانت صحيح حريص تامل الغنى وتخشى الفقر، ولا تمهل حتى إذا بلغت الحلقوم". قلت: لفلان كذا ولفلان كذا وقد كان لفلان.
ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا سفیان ثوری سے ‘ وہ عمارہ سے ‘ ان سے ابوزرعہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ایک صحابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا یا رسول اللہ! کون سا صدقہ افضل ہے؟ فرمایا یہ کہ صدقہ تندرستی کی حالت میں کر کہ (تجھ کو اس مال کو باقی رکھنے کی) خواہش بھی ہو جس سے کچھ سرمایہ جمع ہو جانے کی تمہیں امید ہو اور (اسے خرچ کرنے کی صورت میں) محتاجی کا ڈر ہو اور اس میں تاخیر نہ کر کہ جب روح حلق تک پہنچ جائے تو کہنے بیٹھ جائے کہ اتنا مال فلاں کے لیے ‘ فلانے کو اتنا دینا ‘ اب تو فلانے کا ہو ہی گیا (تو تو دنیا سے چلا)۔

Share this: