احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

81: 81- بَابُ الأَبْوَابِ وَالْغَلَقِ لِلْكَعْبَةِ وَالْمَسَاجِدِ:
باب: کعبہ اور مساجد میں دروازے اور زنجیر رکھنا۔
قال ابو عبد الله: وقال لي عبد الله بن محمد: حدثنا سفيان، عن ابن جريج، قال: قال لي ابن ابي مليكة: يا عبد الملك،"لو رايت مساجد ابن عباس وابوابها"
‏‏‏‏ ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) نے کہا مجھ سے عبداللہ بن محمد مسندی نے کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے عبدالملک ابن جریج کے واسطہ سے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابن ابی ملیکہ نے کہا کہ اے عبدالملک! اگر تم ابن عباس رضی اللہ عنہما کی مساجد اور ان کے دروازوں کو دیکھتے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 468
حدثنا ابو النعمان، وقتيبة بن سعيد، قالا: حدثنا حماد، عن ايوب، عن نافع، عن ابن عمر،"ان النبي صلى الله عليه وسلم قدم مكة، فدعا عثمان بن طلحة ففتح الباب، فدخل النبي صلى الله عليه وسلم، وبلال، واسامة بن زيد، وعثمان بن طلحة، ثم اغلق الباب فلبث فيه ساعة، ثم خرجوا، قال ابن عمر: فبدرت فسالت بلالا، فقال: صلى فيه، فقلت: في اي، قال: بين، قال ابن عمر: فذهب علي ان اساله كم صلى".
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل اور قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہ ہم سے حماد بن زید نے ایوب سختیانی کے واسطہ سے، انہوں نے نافع سے، انہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب مکہ تشریف لائے (اور مکہ فتح ہوا) تو آپ نے عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنہ کو بلوایا۔ (جو کعبہ کے متولی، چابی بردار تھے) انہوں نے دروازہ کھولا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ، بلال، اسامہ بن زید اور عثمان بن طلحہ چاروں اندر تشریف لے گئے۔ پھر دروازہ بند کر دیا گیا اور وہاں تھوڑی دیر تک ٹھہر کر باہر آئے۔ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ میں نے جلدی سے آگے بڑھ کر بلال سے پوچھا (کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبہ کے اندر کیا کیا) انہوں نے بتایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اندر نماز پڑھی تھی۔ میں نے پوچھا کس جگہ؟ کہا کہ دونوں ستونوں کے درمیان۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ یہ پوچھنا مجھے یاد نہ رہا کہ آپ نے کتنی رکعتیں پڑھی تھیں۔

Share this: